پشاور،
عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر اطلاعات میاں افتخارحسین
نے پارٹی کے قائد اسفندیارولی خان کے خلاف فرید طوفان کے ریمارکس پر شدید
ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فرید طوفان جیسے شخص جس پارٹی میں بھی
گئے ہیں وہاں ایک داستان رقم کر کے گھٹن کا ماحول پیدا کیا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ فرید طوفان نے کافی عرصہ
اسفندیار ولی خان کی قیادت میں کام کیا مگر یہ فرید طوفان کی خصوصیت ہے کہ
قدآور شخصیات کے خلاف منفی رویہ اور نازیبا زبان استعمال کرنے میں اپنی
مثال آپ ہے۔ یہ واحد شخصیت ہے کہ عوامی نیشنل پارٹی نے ان کو نا پسندیدہ
قرار دیکر سنٹرل کمیٹی نے تادم مرگ پارٹی سے نکالنے کی سفارش کی مگر چند
بڑوں کی تجویز پر دس سال تک یہ سزا برقرار رکھی اور اس خوبی کی وجہ سے ان
کیلئے اے این پی ولی گروپ بنایا گیا تاکہ باچا خان کی سیاست کے حقیقی وارث
اے این پی اور ان کے قائد اسفندیار ولی خان کے خلاف پروپیگنڈہ کرتے رہے اور
اپنی اناؤں کی تسکین کرتے رہے۔ ہم ان کا جواب دینا مناسب نہیں سمجھتے اور
آج تک جواب دیا بھی نہیں مگر تنگ آمد بہ جنگ آمد۔ اُنہوں نے کہا کہ اگر اے
این پی ولی گروپ کا کوئی ایجنڈہ ہے تو وہی سیاست کرے یا قوم کو بتائے کہ ان
کا کوئی ایجنڈہ نہیں ہے بلکہ پختون مسلمہ قیادت اسفند یار ولی خان اور اے
این پی کے خلاف غلط بیانی ، گالی گلوچ اور منفی پروپیگنڈہ ایک نکاتی ایجنڈہ
ہے اُنہوں نے کہا کہ جب سے اے این پی ولی گروپ بنا ہے تو یہ لوگ اے این پی
اور اسفندیار ولی خان کے خلاف نازیبا زبان استعمال کر رہے ہیں اور عزت دار
لوگوں کو بے عزت کررہے ہیں جو کہ نہایت قابل افسوس ہے۔
اُنہوں نے کہا
کہ فرید طوفان اپنے قد کاٹھ کے مطابق بیان دیا کریں تو یہ خود اُن کے حق
میں ہوگا۔ یہ الزام لگانا کہ اسفندیار ولی خان کے ملک میں اور بیرونی ملک
میں جائیداد اور مکانات ہیں اگر اس میں حقیقت ہے تو طوطی کی طرح مسلسل یہی
ایک رٹ لگانے کی بجائے اس کا کوئی ثبوت پیش کرے۔ کسی ایک جگہ اُنگلی رکھ کر
اُس کی تصدیق کرے یااگر ان کے پاس کوئی ثبوت ہو تو سامنے لائے صرف بے پرکی
اُڑانا کسی طور مناسب نہیں ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ اگر وہ ثبوت پیش کرنے سے
قاصر ہے تو یہی اُن کے جھوٹ کیلئے کافی ہے۔ لہٰذا اے این پی یہ حق محفوظ
رکھتی ہے کہ فرید طوفان کے خلاف عدالت میں کیس دائر کرے۔
اُنہوں نے
جائیداد کی وراثت اور سیاسی وراثت کے حوالے سے فرید طوفان کے بیان کے جواب
میں کہا کہ جائیداد کی وراثت کی تقسیم تو ہو چکی ہے مگر باچا خان بابا اور
رہبر تحریک خان عبدالولی خان بابا کے نظریات ، سوچ اور تسلسل کا تسلیم شدہ
سیاسی وارث صرف اور صرف اسفندیار ولی خان ہے اور اس کی قیادت میں ہی اے این
پی متحد ہے۔
انہوں نے کہا کہ اے این پی ولی گروپ پارٹی اس لیے بنائی
گئی ہے کہ وہ پختونوں کی واحد نمائندہ جماعت باچاخان باباؒ و رہبر تحریک
خان عبدالولی خان باباؒ اور خدائی خدمتگاروں کی طویل جدوجہد ، کاوشوں اور
ناقابل فراموش قربانیوں سے قائم ہونے والی جماعت اے این پی کو نقصان
پہنچائے اور اسکے قائدین کی بے عزتی کرے۔
انہوں نے کہا کہ اے این پی
ولی گروپ صرف فرید طوفان کیلئے بنائی گئی ہے۔ فرید طوفان کو اس لیے پارٹی
میں شامل کیا گیا ہے کہ اسکو بے عزتی کے سارے گُر آتے ہیں۔
انہوں نے
کہا کہ بڑے افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ایک طرف تواے این پی ولی گروپ
والے پختونوں کے نام لینے سے نہیں تھکتے اور دوسری طرف وہ پختونوں کی
نمائندہ جماعت اے این پی کے قائدین کی بے عزتی اور اُسکے خلاف غیر مہذب اور
غیر اخلاقی لب ولہجہ استعمال کرنے سے گریز نہیں کرتے جو نہایت قابل افسوس
ہے اور پختونوں کے اتحاد کے خلاف سازش ہے۔
0 comments:
Post a Comment